وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان کا کہنا ہے کہ فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کی سفارشات پر عملدرآمد امن کے قیام کے لئے ہمارے اپنے مفاد میں ہے۔
کوئٹہ میں وزیراعلیٰ کی زیرصدارت منعقد ہونے والے اجلاس میں فائنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) کی سفارشات پر عملدرآمد کا جائزہ لیا گیا۔
ایڈیشنل چیف سیکریٹری داخلہ حیدر علی شکوہ، ایڈیشنل آئی جی پولیس اور متعلقہ اداروں کی جانب سے سفارشات پر عملدرآمد سے متعلق بریفنگ دی گئی۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ ایف اے ٹی ایف کی گیارہ سفارشات پر عملدرآمد جاری ہے جن میں منی لانڈرنگ کے ذریعہ دہشت گرد تنظیموں کو کی جانے والے فنڈنگ کو روکنے، کالعدم تنظیموں کے اثاثہ جات کی ضبطگی اور بینک اکاؤنٹس کا منجمد کیا جانا، غیر سرکاری تنظیموں اور غیر منافع بخش تنظیموں کی رجسٹریشن اور ان کے کوائف کے حصول کے علاوہ چیریٹی لاء کے لئے قانون سازی جیسے اقدامات شامل ہیں۔
اجلاس کو بتایا گیا کہ ضبط اور منجمد کئے گئے اثاثہ جات اور اکاؤنٹس کی مزید تحقیقات کے لئے جے آئی ٹی قائم کردی گئی ہے۔ متعلقہ کیسز کی تعداد 55 ہے، جن کا اندراج سی ٹی ڈی میں کیا گیا ہے اور گرفتاریاں بھی عمل میں لائی گئی ہیں جبکہ مزید تحقیقات جاری ہیں۔
اجلاس میں این جی اوز اور این پی اوز کی رجسٹریشن اور مانیٹرنگ کے طریقہ کار کا جائزہ لیتے ہوئے فیصلہ کیا گیا کہ تمام ڈپٹی کمشنر اپنے اضلاع میں کام کرنے والی ان تنظیموں کا ڈیٹا تیار کریں گے۔ اجلاس میں غیر سرکاری تنظیموں کی رجسٹریشن کے لئے قانون سازی کا فیصلہ کرتے ہوئے بلوچستان چیریٹیز (رجسٹریشن اینڈ فیسیلیٹیشن بل 2019ء) منظوری کے لئے صوبائی کابینہ کو پیش کرنے کا فیصلہ بھی کیا گیا۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہا کہ فائنانشل ایکشن ٹاسک فورس کی سفارشات پر عملدرآمد امن کے قیام کے لئے ہمارے اپنے مفاد میں بھی ہے۔ متعلقہ محکمے اور ادارے اس ضمن میں پیشرفت کریں خاص طور سے ڈپٹی کمشنر اپنا فعال کردار ادا کریں۔
0 comments:
Post a Comment